پیغمبر موسی علیہ السلام کی کہانی

 

پیغمبر موسی علیہ السلام کی کہانی بہت لمبی اور دلچسپ ہے۔ یہ کہانی تورات کی روشنی میں بیان ہوتی ہے اور اسے قرآن مجید میں بھی ذکر کیا گیا ہے۔

پیغمبر موسی علیہ السلام کی ولادت مصر میں ہوئی۔ اس وقت فرعون نامی فرعون مصر کو قابو میں رکھتا تھا اور بنی اسرائیل یعنی یعقوب علیہ السلام کی نسل بھی اس کے غلام بنے ہوئے تھے۔ فرعون نے بنی اسرائیل کو زیادتی اور ظلم کے زیرِ اثر رکھا۔ اس وقت پیغمبر موسی علیہ السلام پیدا ہوئے اور خدا تعالیٰ نے انہیں اپنے نبی بنایا۔

موسی علیہ السلام کو بچپن سے ہی خدا تعالیٰ نے قوتِ بصر عطا فرمائی تھی۔ ایک دن جب انہوں نے ایک مصری کو بنی اسرائیلی بھائی پر ظلم کرتے ہوئے دیکھا تو انہوں نے اس کو مار دیا۔ اس کے بعد انہوں نے مصر سے فرار کرنے کا فیصلہ کیا اور مدینہ کے راہی ہوئے۔

مدینہ میں موسی علیہ السلام نے ایک خاص درخت کے پاس پری کے روپ میں اللہ تعالیٰ سے بات کرتے دیکھا۔ خدا تعالیٰ نے انہیں اپنا رسول بنایا اور انہیں مصر واپس بھیجا تاکہ وہ فرعون کو نبوت کی خبر سنائیں۔

موسی علیہ السلام نے فرعون کے پاس جا کر ان کو خدا کی طرف بلایا۔ لیکن فرعون انہیں نہ مانے اور زیادتی جاری رکھی۔ خدا تعالیٰ نے موسی علیہ السلام کو مخصوص معجزات عطا کیے تاکہ فرعون کو اپنی حقانیت پر یقین ہو جائے۔

موسی علیہ السلام نے لڑائی کی اور بنی اسرائیل کو فرعون کے زیرِ بار سے نکال کر بحر سیناء پہنچایا۔ انہوں نے بحر کو اپنے عصا کے ضرب سے دونوں طرف کر دیا اور بنی اسرائیل کو سلامتی سے پار کیا۔

فرعون اور اس کے سپاہی ان کے پیچھے ہتے تو بحر سیناء میں ان کو گھرا کھا گیا اور وہ تمام نیک لوگوں کو تباہ کر دیا گیا۔ فرعون اور اس کے لوگوں کو موسی علیہ السلام کے عصا کے ضربے سے گری ہوئی لاشیں بحر نے اتھایا۔

پیغمبر موسی علیہ السلام نے بنی اسرائیل کو ادب و تعلیم دی اور خدا کی راہ پر چلنے کا عمل سکھایا۔ خدا تعالیٰ نے موسی علیہ السلام کو شریعتِ موسی دی جو لوگوں کو اسلامی قوانین اور تحفظِ حقوق کی تعلیم دیتی ہے۔

یہ تھی موسی علیہ السلام کی کہانی جو ایک نیک نبی اور اللہ تعالیٰ کا بے مثال فضیلت ہے۔ انہوں نے اپنے قوم کو فرعون کے ظلم و جبر سے نجات دلائی اور خدا کی راہ پر چلانے کی ہدایت کی۔ ان کی زندگی ایک مثالی رہنمائی کی تشریف ہے جو ہمیں نیکی اور سچائی کا راستہ دکھاتی ہے۔

معجزات

حضرت موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں، اللہ تعالیٰ نے انہیں مخصوص معجزات عطا فرمائیں تاکہ وہ اپنے قوم کو راستہ دکھا سکیں اور اپنی نبوت کی حقانیت ظاہر کر سکیں۔ یہاں چند حضرت موسیٰ علیہ السلام کے معجزات کا ذکر کیا گیا ہے:

عصا کی تبدیلی: اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو عصا دی تاکہ وہ اس کو اپنے لئے نصیحت کا ذریعہ بنائیں۔ یہ عصا اس کے لئے نہ صرف ایک عصا تھی، بلکہ وہ معجزے کا باعث بنتی تھی۔ مثلاً، حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اس عصے کو بحر میں ڈالا تو وہ بحر دونوں طرف سے پھٹ گیا اور راستہ کھلا۔

بحر کی پھٹاک: یہ معجزہ بہت مشہور ہے جب حضرت موسیٰ علیہ السلام بنی اسرائیل کو لے کر بحر سیناء تک پہنچے تو فرعون اور اس کی فوج ان کے پیچھے ہملے کرنے کے لئے آئے۔ تب اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو بحر میں اپنا عصا ڈالنے کے لئے فرمایا۔ جب وہ عصا بحر میں ڈالی تو بحر پھٹ گیا اور دونوں طرف سے سمندر پانی پھوٹ کر خشک ہوگیا۔

معجزہِ نحل: حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے حشر میں ایک جبل پر بلایا تاکہ انہیں اپنی نبوت کی خبر دے سکیں۔ جب وہ جبل پر پہنچے تو انہیں اللہ تعالیٰ نے اپنی طرف سے بولتے ہوئے دیکھایا اور پھر جبل کو چٹانوں کی شکل میں جھکایا، جب جبل چٹانوں کے شکل میں لوٹی تو حضرت موسیٰ علیہ السلام بہت حیران ہوگئے۔

یہاں پر مذکور کردہ معجزات صرف چند مثالیں ہیں۔ حقیقت میں، حضرت موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں اللہ تعالیٰ نے ان کو کئی اور معجزات عطا کیں جو ان کی نبوت کی تصدیق کرتے تھے اور بنی اسرائیل کو راستہ دکھاتے تھے۔ ان معجزات کے ذکر کو قرآن مجید اور تورات میں بھی پایا جاتا ہے۔

Scroll to Top